سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر یہ دن مزدوروں کے نام کر دینے کے پیچھے کیا مقصد کار فرما تھے؟
اس سے محنت کشوں کو کیوں نہیں فائدہ ہوتا ہے؟
اس دن ہر انسان کو چھٹی ملتی ہے مگر جن کا دن ہوتا ہے اُن کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا ہے۔ اُس دن سڑکوں پر ٹریفک کم تھی۔
ایک شخص نے مزدور سے پوچھا کہ “آج سڑک پر ٹریفک کم کیوں ہے؟”
مزدور نے کہا کہ “آج دن ہمارا ہے مگر مناتے گاڑی والے ہیں۔”
یوم مزدور مزدوروں کا دن ہے۔ مگر مزدور سارے کام پر اور افسر سارے چھٹی پر۔
واہ! کیا بات ہے۔
مزدور آج بھی اپنے حقوق سے بےخبر ہیں۔
مزدور اپنا اور اپنے گھر والوں کا پیٹ بھرنے کے لیے فکر میں ہی “یوم مزدور” مزدوروں کے لیے عام دن ہوتا ہے۔
جبر سہہ لیتا ہوں مجبور ہوں میں
میرا مطلب ہے کہ “مزدور” ہوں میں
تحریر: فاطمہ اعجاز
جماعت نہم